i never want to stop making memories with you

i never want to stop making memories with you

 

i never want to stop making memories with you
i never want to stop making memories with you

خود کو تیری یادوں کا غلام کر دیا

تیری خاطر خود کو بدنام کر دیا

اور کیا ثبوت دوں اپنی محبت کا

میرے پاس ایک ہی دل تھا

وہ بھی تیرے نام کر دیا

******************

سنا ہے لوگ اسے انکھ بھر کے دیکھتے ہیں

چلو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں

ہم تو فنا ہو گئے ان کی انکھیں دیکھ کر غالب

نہ جانے وہ ائینہ کیسے دیکھتے ہوں گے

تم نے دیکھا ہے صرف انکھوں کو

 تم نے انکھوں میں کہاں دیکھا ہے

****************

 

ہاں میں نے کہا تھا کہ وہ

میرا یار نہیں ہے

ہاں میں نے کہا تھا کہ وہ

میرا یار نہیں ہے

میں نے یہ تو نہیں کہا تھا کہ

اس سے پیار نہیں ہے

ارے کیسے نکالوں دل سے میں اس کو

مالک ہے اس کا کراۓ دار نہیں

******************

یہ میری زندگی کی حقیقت ہے….!

میں نا ایک اچھی بیٹی بن سکی نہ ایک اچھی بہن نہ ایک اچھی دوست نہ ایک اچھی  پیار کرنے والی  لوگ مجھ سے  کبھی خوش نہیں ہوۓ

یہ میری زندگی کی حقیقت ہے

 

قدر….

غزل

تحریر : نور شاعرہ

کسی نے کیا خوب کہا تھا

قدر زندگی میں کہا ہوتی ہے

نہیں پرکھ پاتے ہم ہیروں کو

کے کون خاص سا موتی ہے

ابھی تو ساتھ بیٹھ کر کرنی تھی

ارے دل کی وہ ساری باتیں

میں تو کہہ بھی نہ پائ تم سے

گزر گئ نا جانے کتنی راتیں

وہ قصے ہونگے اور کہی کے

محبوب ہی سب کچھ ہوتا ہے

ہم نے جو بچپن سے ساتھ پائے

وہ رشتے ہی تو سب کچھ ہیں

چلو روٹھ جانا بھی چلتا ہے

یوں جانے کی بات تو نہ کرو

ابھی دل بڑا اداس ہے یونہی

یادوں میں بس تم ہی رہو

*************

 

 

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top